/ رپورٹ جہانزیب صدیق
آج کے بعد چترال میں اسماعیلی فرقے سے تعلق رکھنے والے قصابیوں پرسنی مسلک سے تعلق رکھنے والوں پرگوشت یا مرغی فروخت کرنے پر پاپندی لگادی گئی ہے وہ بازار اور مارکیٹوں میں سرعام گوشت فروخت کرتے وقت خصوصی رسید یا سائن بورڈ لگائےگا تاکہ گاہک کو گوشت یا مرغی خریدنے میں پہچان ہو.
یہ ایک خفیہ معاہدہ وہاں کے مقامی سنی مسلک سے تعلق رکھنے والے رہنمائوں اور اسماعیلی فرقے سے تعلق رکھنے والے بزرگوں کے مابین طے پایا گیا، دوسری جانب ضلعی انتظامیہ نے اس معاہدے سے متلعق چپ سادھ اخیتیار کی ہے اور انہوں نے اس متعلق کوئی بیان جاری نہیں کیا .البتہ انسانی حقوق کی تنظیم ہیومن رائٹس آف پاکستان نے اسے بنیادی انسانی حقوق سے متصاد م قراردیا ہے.
پاکستان میں صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع لوئر چترال میں سُنی اور اسماعیلی مسلک سے تعلق رکھنے والے گروہوں کے درمیان گوشت کی فروخت اور قصاب کی دکانوں سے متعلق ایک ایسا متنازع ’معاہدہ‘ طے پایا ہے جس کے تحت اسماعیلی برداری سے تعلق رکھنے والے قصاب نہ تو سُنی گاہکوں کو گوشت فروخت کر سکیں گے اور نہ ہی کاروبار کی غرض سے اپنا مال چترال کے بازاروں میں فروخت کر سکیں گے.اس متنازع معاہدے کے مطابق اگر اسماعیلی قصابوں نے اس ’معاہدے‘ کی خلاف ورزی کی تو اُن پر تین لاکھ روپے جرمانہ، دکان کو سیل اور آئندہ کے لیے کاروبار پر پابندی عائد کی جائے گی۔ دوسری جانب سنی جماعت سے تعلق رکھنے والے قصاب صرف سنی مسلمانوں پر فروخت کریں گے دونوں فریقین اس معاہدے پر پاپند رہیں گے
انسانی حقوق کی تنظیم ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے اس متنازع معاہدے کو مسترد کرتے ہوئے اسے بنیادی انسانی حقوق کے متصادم قرار دیا ہے،ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ہر طبقے اور برادری کے آئینی حقوق کے تحفظ کی ذمہ داری کو پورا کرے کیونکہ اس نوعیت کی پابندی عائد کرنا مساوی معاشی مواقع سے محروم کرنے کے مترادف ہے۔واضح رہے کہ ضلع چترال پاکستان کے خوبصورت ترین وادیوں میں سے ایک ہے جسے ایک پرامن اسٹیٹ بھی کہا جاتا ہے اور وہاں پر اسماعیلی فرقے سے تعلق رکھنے والے باشندوں کی تعداد کافی زیادہ ہے جوکہ صدیوں پرانا تاریخ رکھتے ہیں، اسماعیلی فرقے سے تعلق رکھنے والے زیادہ تر لوگ پرامن سمجھا جاتا ہے ان میں کرائم ریشو بہت کم ہے اور انکے بارے میں یہ بھی بتایا جاتا ہے کہ یہ لوگ بہت مہمان نواز اوربھائی چارے کو پسند کرتے ہیں.
Your email address will not be published. Required fields are marked *
مذھب اسلام قبول کرنے کے بیس سال بعد حج کرنےکی آرزو پوری ہوئی.لوئس ابی رشید
میری کامیابی کا کریڈٹ پاکستانی قوم کو جاتاہے، ارشد ندیم
انڈیا کی ’پش بیک‘ پالیسی پر بنگلہ دیش برہم: مبینہ غیر قانونی تارکین وطن کی زبردستی سرحد پار واپسی کا الزام
بین الافغان مذاکرات کے افتتاحی اجلاس میں کیا کیا ہوا؟
فیس بک کی جانب سے پاکستانی اکاؤنٹس اور ویب پیجز کا ایک ’منظم نیٹ ورک‘ معطل
کورونا سے متاثرہ سونگھنے کی حس سردی کے باعث بند ناک سے مختلف
من هنا : http://themeforest.net/item/goodnews-responsive-wordpress-new ...
Teetr ...
Nice ...
Awesome! ...
Very Nice Theme, I have no words to appreciate :) Weldon Team .... ke ...
2018 Powered By SANE Media Services By SANE Team