بیلاروس کے دارالحکومت منسک کی سڑکوں پر مظاہرین نے دو ہفتے قبل ہونے والے متنازع انتخابات کے خلاف کو احتجاج کرتے ہوئے ایک بڑی ریلی نکالی ہے۔
مظاہرین ایک بار پھر کامیاب ہونے والے صدر لوکاشینکو سے دستبردار ہونے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ وہ 26 برس سے ملک کی سربراہی کر رہے ہیں۔
نو اگست کے انتخابات میں انھوں نے 80 فیصد سے زیادہ ووٹ حاصل کیے تھے۔ تاہم انتخابات کی شفافیت کا جائزہ لینے کے لیے کوئی آزاد مبصرین موجود نہیں تھے اور اپوزیشن نے دھاندلی کا الزام بھی عائد کیا ہے۔
منسک میں موجود نامہ نگاروں کے مطابق دسیوں ہزار افراد پولیس کی بھاری نفری کے باوجود سینٹرل سکوائر پر اکھٹے ہوئے۔
ادھر نیٹو نے بیلاروس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے شہریوں کے بنیادی انسانی حقوق کا احترام کرے۔
اسی بارے میں ’یورپ کے آخری ڈکٹیٹر‘ الیگزینڈر لوکاشینکو کون ہیں؟
یورپ کا واحد ملک جو کورونا وائرس سے پریشان نہیں
انتخابات میں دھاندلی کا الزام لگانے والی رہنما ’ملک چھوڑنے پر مجبور‘
9 اگست کو ہونے والے انتخابات میں لوکاشینکو دوبارہ صدر منتخب ہوئے تاہم ان نتائج کو سراسر دھوکہ دہی قرار دیا گیا۔ مظاہروں کے پر تشدد ہونے کے باعث چار افراد ہلاک ہوئے جبکہ مظاہرین کا کہنا ہے کہ کئی افراد کو قید کر کے تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
مظاہرین میں بچے، نوجوان اور بزرگ سبھی شامل ہیں تھے۔ زیادہ تر نے اپوزیشن کے سرخ و سفید جھنڈے اٹھا رکھے تھے اور اور آزادی کے لیے اور حکومت مخالف نعرے لگا رہے تھے۔
Twitter پوسٹ نظرانداز کریں, 1
Twitter پوسٹ کا اختتام, 1 اس سے قبل بیلاروس کے صدر ایلگزینڈر لوکاشینکو کی جانب سے ان کے ملک کی سرحدوں پر بین الاقوامی فوج کے اکٹھا ہونے کے الزامات کے جواب میں نیٹو نے کہا تھا کہ یہ الزامات نے بنیاد ہیں۔
فوجی وردی میں ملبوس صدر کا کہنا تھا کہ انھوں نے ملک کی فوجوں کو ہائی الرٹ پر رہنے کو کہا ہے۔
لوکاشینکو نے الزام عائد کیا ہے کہ نیٹو بیلا روس کو منقسم کرنا چاہتا ہے اور منسک میں اپنا نیا صدر بٹھانا چاہتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پولینڈ اور لتھوینا میں موجود فوجیں تیار ہو رہی ہیں جس کی وجہ سے وہ اپنے ملک کی افواج کو ملک کی مغربی سرحد پر بھیج رہے ہیں۔
صدر لوکاشینکو کا کہنا تھا ‘وہ ہمارے ملک میں حالات بگاڑ رہے ہیں اور یہاں اقتدار کو گرانا چاہتا ہیں۔’
ان کا مزید کہنا تھا کہ انھوں نے سکیورٹی حکام سے کہا ہے کہ بہ ملکی سلامتی کی یقینی بنانے کے لیے سخت ترین اقدامات کریں۔
اس کے جواب مںی نیٹو کا کہنا تھا کہ ‘اس سے بیلاروسں یا کسی بھی ملک کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔ نہ ہی وہ خطے میں فوج کشی کر رہے ہیں۔’
ان کا کہنا تھا ‘ہمارا کام سراسر دفاعی نوعیت کا ہے۔’
Protests against a brutal police crackdown continued in Minsk on Saturday،تصویر کا ذریعہREUTERS ،تصویر کا کیپشن بیلاروس کے دارالحکومت منسک کی سڑکوں پر مظاہرین دو ہفتے قبل ہونے والے متنازع انتخابات کے خلاف کو احتجاج کر رہے تھے
لتھوینیا کے صدر گیٹانس نوسیڈیا کا خبر رساں ادارے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ‘بیلاروس کی حکومت کسی بھی قیمت پر ملک کے اندرونی مسائل سے توجہ ہٹانا چاہتی ہے۔ اس کے لیے وہ بے بنیاد بیانات دے رہے ہیں کہ انہیں بیرونی خطرات لاحق ہیں۔’
پولینڈ کے صدارتی دفتر کے اہلکار کا کہنا تھا کہ پولینڈ پر سرحدی عدم استحکام پیدا کرنے کا الزام افسوس ناک اور حیران کن ہے۔’
ان کا کہنا تھا ‘پولینڈ کا ایسا کرنے کا کوئی ارادہ نہیں۔’
بیلاروس سے متعلق حقائق
President Alexander Lukashenko told his officials to prepare forces on the border with Poland،تصویر کا ذریعہEPA ،تصویر کا کیپشن بیلاروس کے صدر کا کہنا تھا کہ وہ اپنے ملک کی افواج کو ملک کی مغربی سرحد پر بھیج رہے ہیں
بیلاروس کہاں ہے؟ بیلاروس کے مشرق میں روس ہے جبکہ جنوب میں یوکرین۔ شمالی اور مغرب میں یورپی یونین اور نیٹو ارکان لاٹویا، لوتھیانا اور پولینڈ ہیں۔
یہ اہم کیوں ہے ؟ یوکرین کی طرح 95 لاکھ آبادی کا یہ ملک بھی روس اور مغرب کے درمیان دشمنی کا باعث ہے۔ صدر لوکاشینکو روس کے حلیف ہیں۔ انہیں ‘یورپ کے آخری آمر حکمران’ کے نام سے بھی پہچانا جاتا ہے۔ وہ 26 سال سے ملک کے حکمان ہیں اور زیادہ تر معیشت ریاست کے اختیار میں ہے۔ وہ اپنے مخالفین کے خلاف سنسرشپ اور کریک ڈاؤن کا استعمال کرتے ہیں۔
وہاں ہو کیا رہا ہے؟ بیلاروس میں حزب مخالف کی ایک بڑی تحریک میں نئی جمہوری قیادت اور اقتصادی اصلاحات کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ صدر لوکاشینکو نے انتخابات میں دھاندلی کی ہے جنہیں سرکاری طور پر لینڈ سلائیڈ کامیابی حاصل ہوئی۔ ان کے حامیوں کا کہنا ہے کہ صدر کی سختوں نے ہی ملک کو مستحکم رکھا ہوا ہے۔
Your email address will not be published. Required fields are marked *
بین الافغان مذاکرات کے افتتاحی اجلاس میں کیا کیا ہوا؟
فیس بک کی جانب سے پاکستانی اکاؤنٹس اور ویب پیجز کا ایک ’منظم نیٹ ورک‘ معطل
کورونا سے متاثرہ سونگھنے کی حس سردی کے باعث بند ناک سے مختلف
طلوع اور غروبِ آفتاب کے وقت سورج کبھی کبھار سُرخ کیوں ہو جاتا ہے؟
بیلاروس میں ہزاروں مظاہرین کی ریلی، صدر ایلگزینڈر لوکاشینکو کے استعفے کا مطالبہ
جاپان میں ’محبت کے جاسوس‘ جو پیسوں کے عوض رشتے توڑتے اور بناتے ہیں
من هنا : http://themeforest.net/item/goodnews-responsive-wordpress-new ...
Teetr ...
Nice ...
Awesome! ...
Very Nice Theme, I have no words to appreciate :) Weldon Team .... ke ...
2018 Powered By SANE Media Services By SANE Team